آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی شخصیت ہر اعتبار سے متاثر کن تھی۔ نہایت ہی ذہین، بے حد مُنْکَسِرُ الْمِزَاج، مِلَنْسَار اور عابد و زاہد ہونے میں اپنی مثال آپ تھے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا شمار جنگی امور کے ماہرین میں ہوتا ہے، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی تدابیر میدانِ جنگ کا نقشہ بدل دیا کرتی تھیں۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ہی کی قیادت میں مسلمانوں نے اس وقت کی سب سےبڑی طاقت روم سے ٹکر لی اور کامیابی حاصل کی۔(1)
قبولِ اسلام:
حضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا شمار ان صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے جنہوں نے ابتداء ً اسلام قبول فرمایا، جس وقت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ مسلمان ہوئے اس وقت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے ساتھ حضرت سیدنا عثمان بن مظعون رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہبھی تھے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی ان صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں سے ہیں جنہوں نے امیر المومنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے ہاتھ پراِسلام قبول فرمایا۔(2)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، الرقم ۴۴۱۸ عامر بن عبد اللہ، ج۳، ص۴۷۶
الریاض النضرۃ،ج۲،ص۳۴۵
2 … الریاض النضرہ، ج۲، ص۳۴۶