Brailvi Books

حضرت سیدنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
78 - 126
کا دعویٰ نہ کرتا اور اگر قارون بھوکا ہوتا تو کبھی بغاوت نہ کرتا۔‘‘(۱)(مطلب کہ ان لوگوں پرمال کی فِراوانی ہوئی تو سر کش ہو گئے)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! واقِعی صِحّت کی نعمت اور دولت کی کثرت اکثر مُبتَلائے مَعصِیَّت کر دیتی ہے۔ لہٰذا جو خوب جانداریا مالدار یا صاحبِ اقتِدار ہو اُس کو خدائے علیم و خبیر  عَزَّ وَجَلَّ کی خُفیہ تدبیرسے بَہُت زیادہ ڈَرْنے کی ضَرورت ہے جیسا کہ حضرت ِسیِّدُنا حَسن بصری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : ’’جس شخص پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ دنیا میں (روزی میں خوب کثرت، فرمانبردار اولاد کی نعمت، مال و دولت، اچھی صحّت، منصبِ وَجاہت، عہدۂ وَزرات یا صدارت یا حکومت وغیرہ کے ذریعے) فراخی کرے مگر اسے یہ اندیشہ نہ ہو کہ کہیں یہ (آسائشیں )  اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خُفیہ تدبیر تو نہیں ایسا شخص اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کی خُفیہ تدبیر سے غافِل ہے۔‘‘ (۲)
مسلماں ہے عطار تیری عطا سے
ہو ایمان پر خاتمہ یا الہٰی
اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کی خفیہ تدبیر:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ   عَزَّ وَجَلَّ کی خفیہ تدبیر سے ہمیشہ ڈرنا چاہئے اور کوشش کرنا چاہئے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)… کَشَفُ المحجوب ، ص۳۹۰
(۲)…تنبیہ المغترین، ص ۱۲۸