قمیص فلاں کو اور میرا عمامہ فلاں کو۔ حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام حاضر ہوئے۔ عرض کیا:یارسول اللہ!عبدالرحمن کے صدقات قبول،انہیں بے حساب جنتی ہونے کی خبر دیجئے۔
٭… آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے تیس ہزار غلام آزاد کیے۔
٭… امہات المومنین کی خدمت میں ایک باغ پیش کیا (جو چار لاکھ درہم میں فروخت ہوا)۔ (۱)
تن من دھن سب اپنا لٹا کر
آپ کے عشق میں خود کو گما کر
کو ئی بھلے شاہ بنا ہے تو کوئی قلندر لعل
مدینے والے میرے لجپال
سیِّدُنا عبدالرحمن بن عوف اور خوفِ خدا:
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت سیِّدُنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا شمار بھی انہی لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے مال کی صورت میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے فضل سے اللہ کی مخلوق کو خوب سیراب کیا مگر خود کبھی بھی دولت کے نشے میں آکرغافل نہ ہوئے، اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو بے شمار مال و دولت سے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…مراۃ المناجیح، ج۸، ص۴۴۵