اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے تاجروں میں شمار:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت سیِّدُنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے تجارت شروع کی تو اللہ 1 نے انہیں اپنی بےشمار برکتوں اور بے حساب مال و دولت سے نوازا اور ان کا شمار اس زمانے کےبڑے تاجروں میں ہونے لگا بلکہ ایک روایت میں ہے کہ حضرت سیِّدُنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا شمار اللہ 1 کے تاجروں میں ہوتا ہے۔(۱)
’’تجارت انبیاءِ کرام کی سنت ہے‘‘
کےبائیس حروف کی نسبت سے تجارت
کے 22 مدنی پھول
﴿1﴾مروی ہے کہ ’’ربّ تعالیٰ نے رزق کے دس حصے کئے نو حصے تا جر کو دیئے اور ایک حصہ ساری دنیاکو۔‘‘ (۲)
﴿2﴾رَسُوْلُ ﷲ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: ’’تاجر راست گوامانت دارانبیا و صدیقین و شہداکے ساتھ ہوگا۔‘‘(۳)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…فردوس الاخبار، الحدیث:۲۷۸۹، ج۱، ص۳۷۵
(۲)… اسلامی زندگی، ص۱۶۹
(۳)…سنن الترمذی، کتاب البیوع، باب ما جاء فی التجار …الخ، الحدیث: ۱۲۱۳، ج۳، ص۵