مال جمع کرنے، نہ کرنے کی صورَتیں :
مال جمع کرنے،نہ کرنے کی صورتوں سے متعلّق بارگاہِ رضویت میں ہونے والے ایک سُوال کےجواب کاخلاصہ مدنی پھولوں کی صورت میں پیشِ خدمت ہے:
٭…جس شخص نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خاطِر دنیا سے کَنارہ کَشی اختیار کر لی ہو اور اس پر اہل وعِیال کی ذمّے داری بھی نہ ہو یا اہل و عِیال ہی نہ ہوں اور اس نے اپنے ربّ سے وعدہ کر رکھا ہو کہ اپنے پاس دنیا کی دولت نہ رکھے گا تو اس پر لازم ہے کہ اپنے وعدے کے سبب مال جمع نہ کرے،اگر کچھ بچا کر رکھے گا تو یہ وعدہ خِلافی ہو گی اور سزا کا حقدار ہو گا۔
٭…جسے اپنی حالت معلوم ہو کہ حاجت سے زائد جو کچھ بچا کر رکھتا ہے نَفس اُسے سرکشی ونافرمانی پر اُبھارتا ہے یاکسی نافرمانی کی عادت پڑی ہے اُس میں خَرچ کرنے لگتا ہے تو اُس پر مَعصِیَت سے بچنا فرض ہے اور جب اُس کا یِہی طریقہ ہو کہ باقی مال اپنے پاس نہیں رکھتا تو اِس حالت میں اس پر حاجت سے زائد سب آمَدَنی کو بھلائی کے کاموں میں صَرف کر دینا لازِم ہو گا۔
٭…جو ایسا بے صَبرا ہو کہ ایک وقت کا فاقہ برداشت کرنا بھی اس کی ہمت سے