آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فقر کو دنیاوی تونگری پر اورآخرت کو دنیا پر خود ہی ترجیح دی،ورنہ خدا عَزَّ وَجَلَّ نے آپ کو اشرف ترین مخلوق بنایااور محبوبیتِ خاص کا خلعتِ فاخرہ عطا فرمایا،اللہ اللہ! محبوبیت کی وہ ادائیں کہ رب عَزَّ وَجَلَّ خود ارشاد فرماتا ہے: ’’لَوْلَاکَ لَمَا خَلَقْتُ الدُّنْیَایعنی اے محبوب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں اگرتمہیں نہ پیداکرتاتودنیاہی کونہ بناتا۔(۱) علوِمرتبت (مراتب کی بلندی) کی یہ کیفیت کہ اپنے خزانوں کی کنجیاں دے کرمختارکل بنادیا، ایسے بادشاہ جن کے مقدس سرپردونوں عالم کی حکومت کا چمکتا تاج رکھا گیا،ایسے رفعت پناہ،جن کے مبارک پاؤں کے نیچے تختِ الٰہی بچھایا گیا، سلاطینِ عالم،دنیاکی نعمتیں بانٹنے والے، آپ کے درکی بھیک سے اپنی جھولیاں بھریں ،بلکہ منہ مانگی مرادیں پوری کریں ، ایسے جلیل القدربادشاہ جن کی حکومت کاڈنکا تمام آسمان وتمام روئے زمین میں بج رہا ہے، ان کے برگزیدہ گھر میں آسایش کی کوئی چیزنہیں ،آرام کے اسباب تو درکنار، خشک کھجوریں اور جَو کے بے چھنے آٹے کی روٹی بھی تمام عمرپیٹ بھرکرنہ کھائی ۔
کل جہاں مِلک اور جَو کی روٹی غذا
اُس شکم کی قناعت پہ لاکھوں سلام
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…فردوس الاخبار، الحدیث: ۸۰۹۵، ج۲، ص۴۵۸