تمام شرفاکے سردار:
حضرت سیِّدُناعبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی خوش بختی اور شرافت وعظمت کے کیا کہنے کہ خود سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہیں شرفا کا سردار فرمایا۔چنانچہ،
خَاتَمُ الْمُرْسَلِیْن، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:’’عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْف سَیِّدٌ مِنْ سَادَاتِ الْمُسْلِمِیْنْ‘‘ یعنی حضرت عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ مسلمان شرفاکے سردار ہیں۔(۱)
خدمتِ سرکار و اہلِ بیتِ اطہار:
حضرت عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا اپنے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت و نسبت کا یہ تعلق ہمیشہ بڑھتا ہی رہا اور آپ نے اپنی زندگی میں مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت بجا لانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا چنانچہ،
امیر المومنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : میں نے دیکھا کہ شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خاتونِ جنت
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…الریاض النضرۃ، جلد۲،ص۳۰۶