Brailvi Books

حضرت سیدنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
33 - 126
عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماسے فرمایا:’’کیا میں تمہیں خوشخبری نہ دوں ؟‘‘ انہوں نے عرض کی:’’کیوں نہیں یارسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! “ فرمایا: ’’تمہارے والد یعنی ابوبکرجنتی ہیں اور جنت میں ان کے رفیق حضرت سیِّدُناابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام  ہوں گے،اورعمر جنتی ہیں ان کے رفیق جنت حضرت سیِّدُنا نوح عَلَیْہِ السَّلَام ہوں گے، اور عثمان جنتی ہیں ان کارفیق میں خود ہوں ، اور علی جنتی ہیں ان کے رفیق حضرت سیِّدُنایحیی بن زکریا عَلَیْہِمَا السَّلَام ہوں گے، اورطلحہ جنتی ہیں ان کے رفیق حضرت سیِّدُناداود عَلَیْہِ السَّلَام ہوں گے، اورزبیر جنتی ہیں ان کے رفیق حضرت سیِّدُنا اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام ہوں گے،اورسعد بن ابی وقاص جنتی ہیں اور ان کے رفیق حضرت سیِّدُناسلیمان بن داود عَلَیْہِمَا السَّلَام ہوں گے، اورسعید بن زید جنتی ہیں اور ان کے رفیق حضرت سیِّدُناموسی بن عمران عَلَیْہِمَا السَّلَام ہوں گے، اور عبد الرحمن بن عوف جنتی ہیں اور ان کے رفیق حضرت سیِّدُنا عیسی بن مریم عَلَیْہِمَا السَّلَام ہوں گے، اور ابو عبیدہ بن جراح جنتی ہیں اور ان کے رفیق حضرت سیِّدُنا ادریس عَلَیْہِ السَّلَام ہوں گے۔‘‘پھرفرمایا:’’اے عائشہ!میں مرسلین کا سردار ہوں ، تمہارے والد افضل الصدیقین ہیں اور تم ام المومنین ہو۔‘‘(۱)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…الریاض النضرہ،ج۱،ص۳۵