Brailvi Books

حضرت سیدنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
21 - 126
 خاندان بنو زہرہ سے تعلق رکھتےتھے،سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی والدہ ماجدہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا بھی اسی خاندان سے تھیں ، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نَجِیْبُ الطَّرَفَیْن تھے یعنی ماں اورباپ دونوں کی طرف سے شریف اورخوش بخت تھے، باپ کی جانب سے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو یہ خوش بختی ملی کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا سلسلۂ نسب چھٹی پشت میں پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نسب سے جا ملتا ہے۔
آپ کی والدہ کا تعارف:
آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی والدہ ماجدہ کا پورا نام شفا بنت عوف بن عبد بن حارث بن زهرہ تھا، ان کا تعلق بھی زہری خاندان سے تھا، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو ہجرت کی سعادت حاصل ہے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا نہایت ہی متقی اور پرہیزگار خاتون تھیں۔سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی حیاتِ طیبہ میں ہی ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ چنانچہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے انتقال کے بعد آپ کے لاڈلے بیٹے حضرت سیِّدُنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی بارگاہ میں حاضر ہوکر عرض کی:یارسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کیا میں اپنی والدہ کی طرف سے غلام آزاد کر سکتا ہوں ؟ سرورِ دو