(۲)…روزقیامت دوشخص اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حضور کھڑے کئے جائیں گے حکم ہو گا انہیں جنت میں لے جاؤ، عرض کریں گے:الٰہی!ہم کس عمل پرجنت کے قابل ہوئے ہم نے تو کوئی کام جنت کانہ کیا۔رب عَزَّ وَجَلَّ فرمائے گا:جنت میں جاؤ میں نے حلف فرمایا ہے کہ جس کا نام احمدیا محمدہودوزخ میں نہ جائے گا۔(۱)
(۳)…رب عَزَّ وَجَلَّ نے مجھ سے فرمایا: مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! جس کانام تمہارے نام پرہوگا اسے دوزخ کاعذاب نہ دوں گا۔(۲)
نامِ محمد رکھنے کے آداب کے متعلق مدنی پھول:
اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت، مجدد دین و ملت، پروانۂ شمع رسالت، مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَحْمٰن فتاویٰ رضویہ شریف میں نامِ مُحَمَّد رکھنے کے فضائل ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ بہتریہ ہے کہ صرف مُحَمَّد یا اَحْمَد نام رکھے اس کے ساتھ جان وغیرہ اور کوئی لفظ نہ ملائے کہ فضائل تنہا انہیں اسمائے مبارکہ کے وارد ہوئے ہیں۔(۳) اور ایک مقام پر فرماتے ہیں کہ فقیر غَفَرَ ﷲُ تَعَالٰی نے اپنے سب بیٹوں بھتیجوں کاعقیقے میں صرف مُحَمَّد نام رکھا پھرنام
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…فردوس الاخبار،الحدیث:۸۵۱۵،ج۲،ص۵۰۳
(۲)…کشف الخفاء،حرف الخاء، الحدیث:۱۲۴۳،ج۱،ص۳۴۵
(۳)…فتاویٰ رضویہ، ج۲۴، ص ۶۹۱