Brailvi Books

حضرت سیدنا عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
15 - 126
 الرحمٰن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ خود فرماتے ہیں کہ پہلے میرا نام عَبْدِ عَمْرو  تھا مگر جب اسلام کی دولت نصیب ہوئی تو نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے میرا نام تبدیل فرما دیا۔ (۱)
دامن مصطفےٰ سے جو لپٹا یگانہ ہو گیا
جس کے حضور ہو گئے اس کا زمانہ ہو گیا
برے نام کو بدل دیاجائے:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا کہ برے نام کوبدل دیناچاہیے  جیساکہ مذکورہ بالا روایت میں خود اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عبد الرحمن بن عوف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا نام تبدیل فرما دیا۔ نام تبدیل کرنے سے متعلق مزیدتین احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیں :
(۱)…امیر المومنین حضرت سیِّدُناعمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  کی ایک بیٹی کانام عاصیہ تھا، حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس کا نام تبدیل فرماکر جمیلہ رکھ دیا۔(۲)
(۲)…ام المومنین حضرت سیدتنا جویریہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کا نام پہلے برّہ تھا،
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
(۱)…معرفۃ الصحابۃ ، معرفۃ عبد الرحمن بن عوف، الحدیث:۴۵۵، ۴۵۶، ج۱، ص۱۳۰
(۲)…صحیح مسلم،کتاب الآداب،باب إستحباب تغییرالإسم القبیح   إلی حسن…الخ، الحدیث:۱۵/ ۲۱۳۹، ص۱۱۸۱