جائے گی اور اسے بہت زیادہ انعام و اکرام سے نوازا جائے گا، وہ بت پرستی سے روکے گا اور اسلام کی دعوت دے گا،حق پر عمل کرنے کا حکم دے گا اور خود بھی حق کا پیرو ہو گا،باطل سے نہ صرف روکے گا بلکہ اسے جڑ سمیت اکھاڑ پھینکے گا۔‘‘
اس صاحبِ فراست حِمْیَری (یمنی) بوڑھے کی باتیں میرے دل میں گھر کر گئیں اور میں نے بڑی بے تابی سے اس نبی کے قبیلے کے متعلق سوال کیا تو اس نے بتایا کہ وہ بنی ہاشم سے ہے اور تم اُن کے رشتے دار ہو۔ میری خیر خواہی کرتے ہوئے اس نے مجھے نصیحت کی: ’’اپنے قیام کو مختصر کر کے جلد لوٹ جاؤ اور جا کر ان کی تصدیق کے ساتھ ساتھ ان سے تعاون بھی کرو اور یہ اشعار میری طرف سے اُن کی بارگاہ میں پیش کرنا۔‘‘
چند اشعار اور ان کا ترجمہ پیشِ خدمت ہے:
اَشْھَدُ بِاللہِ ذِی الْمَعَالِی … وَفَالِقِ اللَّیْلِ وَالصَّبَاحِ
ترجمہ: اس ربّ ذو الجلال کی قسم! جو بلندیوں والا اور روزو شب کوایک دوسرے سے نکالنے والاہے۔
اِنَّکَ فِی السَّرْوِ مِنْ قُرَیْشٍ … یَا ابْنَ الْمُفَدِّی مِنَ الذِّبَاحِ
ترجمہ: اے اس ہستی کے فرزند ارجمند جس کی جان کے بدلے جانوروں کو ذبح کر کے فدیہ دیا گیا! یقیناً آپ کا تعلق عظمت و شرافت میں قریش سے ہے۔