مقدّس بارگاہ میں دعا ؤں کا سلسلہ رہتا، جب دعا مانگی جاتی تو میں بھی عاجزی وانکساری سے اپنے ربعَزَّ وَجَلَّ سے مغفرت کی بھیک کا طلبگار ہوتا، ایک دن مبلغِ دعوتِ اسلامی نے امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے انقلابی رسالے ’ ’پل صراط کی دہشت‘‘سے بیان کیا، جسے سن کر دل پر فکرآخرت کی ایسی ضرب لگی کہ میں نے ہمیشہ کے لے دعوتِ اسلامی کا سنّتوں بھرا مدنی ماحول اختیار کرلیا، مزید سنّتیں سیکھنے سکھانے کے جذبے کے تحت چاند رات کو گھر جانے کے بجائے مدنی قافلے کا مسافربن گیا، جہاں مزید میرے جذبے کو چار چاند لگ گئے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّتادمِ تحریر رکن کابینہ ہونے کی حیثیت سے نیکی کی دعوت عام کرنے میں مصروف ہوں ۔
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{5}چرب زبانی کی عادت کیسے ختم ہوئی؟
خانیوال(پنجاب،پاکستان)کے علاقے اسلام پورہ کے رہائشی اسلامی بھائی کا بیان کچھ یوں ہے، بدقسمتی سے والدین کی نافرمانی، جھوٹ، غیبت، چغلی اور گالم گلوچ جیسے گناہوں کا شکار تھا۔ میری عصیاں رسیدہ زندگی میں مدنی بہار کچھ اس طرح آئی کہ خوش قسمتی سے مجھے رمضان شریف کی بابرکت ساعتوں میں