Brailvi Books

حیرت انگیزگلوکار
6 - 32
ملا جس کی برکت کا یوں ظہور ہوا کہ میرے دل پر چھائی غفلت کی تاریکیاں کافور ہوگئیں ، عمل کا جذبہ ملا، سنّتوں کی اہمیت کا پتا چلا مزید اس روح پرور اجتماعی اعتکاف میں پرسوز بیانات اور مناجات سن کر دل کی کیفیت ہی بدل گئی اور میں خواب غفلت سے بیدار ہوگیا، علمی حلقوں میں بہت سے اہم شرعی مسائل سیکھنے کا موقع ملا، کرم بالائے کرم یہ کہ میں نے اعتکاف ہی کے دوران شیخ طریقت، امیر اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے ذریعے شہنشاہِ بغداد حضور غوثِ پاک عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللّٰہِ الرَّزَّاقکی غلامی کا پٹہ گلے میں ڈال لیا، وقتاً فوقتا ً ہونے والی دعاؤں میں اپنے سابقہ گناہوں سے توبہ کی توفیق ملی، نسبت عطار حصے میں کیا آئی میری زندگی میں سنّتوں کی مدنی بہار آگئی، دل گناہوں سے بیزار ہوگیا اور قبرکی تیاری کی فکر دامن گیر ہوگئی لہٰذامیں نے داڑھی منڈوانے کے فعلِ حرام اور جہنم میں لے جانے والے کام کو ترک کرنے اور چہرہ سنّتِ رسول سے روشن کرنے کا عزم بالجزم کرلیا، نمازوں کی پابندی میرا معمول بن گئی، جب عاشقانِ رسول کی زبان سے علمِ دین کے فضائل سنے تو تحصیل علمِ دین کی تڑپ دل میں پیدا ہوگئی۔ اعتکاف کے بعد جب میں گھر لوٹا تو میری کایا ہی پلٹ چکی تھی، میں نیک اعمال اور نیکی کی دعوت کے جذبے سے سرشار تھا، اجتماعی اعتکاف میں جو حصولِ علم کا جذبہ ملا تھا اسی مقدس جذبے کو عملی