گانے گلوکاروں اور موسیقاروں کے نام سمیت زبانی یاد تھے۔ مزید گلوکاری کی دنیا میں نام کمانے کی غرض سے میوزیکل بینڈ میں حصہ لینے ہی والا تھا کہ رمضان المبارک کی آمد ہوگئی، ذہن بنا کہ اس مقدس مہینے کے بعد ہی میوزک بینڈ کو جوائن کروں گا۔خوش قسمتی سے مجھ پر کرم ہوگیاکہ اس مقدس مہینے میں عاشقانِ رسول کی کاوشوں کی بدولت رمضان المبارک میں اجتماع اعتکاف کی سعادت مل گئی، وہاں ’’گانے باجے کی ہولناکیاں ‘‘بیان سنا جسے سن کر دل سے گانے باجوں کی محبت کافور ہوگئی اور گانوں کی ہلاکت خیزیاں مجھ پر منکشف ہوگئیں ، چنانچہ میں نے گانے باجوں سے توبہ کی اور مدنی ماحول سے وابستہ ہوکر سنّتوں بھری زندگی گزارنے کی نیّت کرلی، عاشقانِ رسول کا قر ب کیا ملا؟ میری عمل سے عاری زندگی میں عمل کی بہار آگئی، دل میں فکر آخرت کی شمع فروزاں ہوگئی اور سنتیں اپنانے کا ایسا مدنی ذہن بنا کہ میں نے جلد ہی داڑھی شریف سجالی، سنت کے مطابق مدنی حلیہ اپنا لیا اور مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگا، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّتادمِ تحریر میں شہر کا خادم ہونے کے ساتھ ساتھ کابینہ سطح پر بھی ذمہ داری سرانجام دے رہاہوں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ کس طرح دعوتِ اسلامی کے اجتماعی اعتکاف کے فیضان سے مذکورہ حیرت انگیز گلوکار جس نے اپنی زندگی کے قیمتی لمحات گانے باجے سننے میں ضائع کردیئے تھے نہ صرف گانے باجوں سے