Brailvi Books

حیرت انگیزگلوکار
16 - 32
 جب ماہِ رمضان المبارک کی آمد آمدہوئی تو میں بھی ماہِ غفران کے فیضان سے مالامال ہونے کی غرض سے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ، سردار آباد(فیصل آباد)میں معتکف ہوگیا۔ اعتکاف میں رکن شوریٰ ونگران پاکستان انتظامی کابینہ ابو رجب حاجی محمد شاہد عطاریمُدَّظِلُّہُ العَالِیاور دیگر مبلغین دعوت ِاسلامی کے حبِ خدا اور عشقِ مصطفٰے سے معمور بیانات سننے کو ملے جن کی برکت سے میرے دل پر چڑھا گلوکاری کا زنگ دور ہوگیا اور فکر آخرت کی شمع فروزاں ہوگئی، جب آنکھوں پر بندھی غفلت کی پٹیاں کھلی تو پتا چلا کہ کامیابی بڑا سنگر بننے میں نہیں بلکہ سنّتوں کی راہ اختیار کرنے میں ہے، حقیقی عزت اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکی رضامیں ہے لہٰذا میں نے بڑا سنگر بننے کا خواب دیکھنا ترک کردیا اور صدق دل سے توبہ کرکے دعوتِ اسلامی کامبلغ بن کر نیکی کی دعوت عام کرنے کا ارادہ کرلیا۔ نیز اسی اجتماعی اعتکاف میں شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دامن سے وابستہ ہوکر حضور غوث پاک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی غلامی کا پٹہ بھی اپنے گلے میں ڈالنے کا شرف حاصل ہوا، نسبت عطار ہاتھوں میں کیا آئی میری تو بگڑی سنور گئی ، فیشن سے تعلق تو ڑ لیا اور اپنے برہنہ سرپر سبزسبز عمامہ شریف کا تاج سجالیا اور چہرہ بھی داڑھی شریف سے مزین و منور کر لیا۔ 
		مزید اعتکاف کے بعد نیکیوں پر استقامت پانے کے لیے ہفتہ وار