{6}گناہوں کاطوفان تھم گیا
مدینۃ الاولیاء(ملتان شریف)کے اسلامی بھائی کا بیان کچھ اس طرح ہے کہ میری زندگی کی کشتی گناہوں کے سمندر میں پھنسی ہوئی تھی۔ گناہوں کا طوفان تھا جو تھمنے کا نام نہ لیتا تھا، شاید یہ گناہوں بھری زندگی مجھے برباد کردیتی مگر میرے پا ک پر وردگار نے مجھ پر کرم فرمایااور اس پرفتن دور میں میری ملاقات دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بھائی سے ہوگئی، دورانِ گفتگو انہوں نے دلنشین اندازمیں قبر وآخرت کی تیاری کے حوالے سے دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے سنتوں بھرے اجتماعی اعتکاف میں بیٹھنے کی ترغیب دلائی، ان کی میٹھی میٹھی گفتگو کانوں میں رس گھولنے لگی، لہٰذا ان کے ترغیب دلانے پر میں اجتماعی اعتکاف میں شرکت کے لے تیار ہوگیا، چنانچہ جب اجتماعی اعتکاف کے پُرکیف ایام تشریف لائے تو میں بھی عاشقانِ رسولِ کے ساتھ اجتماعی اعتکاف میں شامل ہوگیا، اجتماعی اعتکاف کی بھی کیا خوب بہاریں ہیں ، یہاں میرے شب وروز نیکیوں بھرے بسر ہونے گے، سنّتوں بھرے حلقوں میں بہت سی اہم باتیں سیکھنے کا موقع ملا۔ مزید جب دعا ہوتی تو روح پرور مناظر دیکھنے کو ملتے عاشقانِ رسول رور و کر بارگاہ الہٰی سے مغفرت کی بھیک طلب کرتے تو میں بھی ان خوش نصیبوں کے ساتھ مل کر اپنے گناہوں سے توبہ کرتا، مزید سحر وافطار