ہے۔‘‘ (حلیۃ الاولیاء ،رقم ۱۰۷۵۰،ج۷،ص۳۳۵) پر عمل کرتے ہوئے اس کتاب میں دئيے گئے واقعات دوسروں کو سنا کر ذکرِ صالحین کی برکتیں لُوٹوں گا ۔{۱۱}جہاں جہاں’’اللہ‘‘ کا نام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور {۱۲}جہاں جہاں ’’سرکار‘‘ کا اسمِ مبارک آئے گا وہاں صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پڑھوں گا ۔ {۱۳} کتاب کی تعظیم کرتے ہوئے اس پرکوئی چیزقلم وغیرہ نہیں رکھوں گا۔اس پر ٹیک نہیں لگاؤں گا۔{۱۴} جو بات سمجھ میں نہیں آئے گی اس کے لیے آيتِ کریمہ فَسْـَٔلُوۡۤا اَہۡلَ الذِّکْرِ اِنۡ کُنۡتُمْ لَا تَعْلَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾ترجمہ کنزالايمان: ’’تو اے لوگو علم والوں سے پوچھو اگر تمہيں علم نہيں‘‘ (پ۱۴ ،النّحل :۴۳) پر عمل کرتے ہوئے علماء سے رجوع کروں گا{۱۵}اس حدیثِ پاک ’’تَھَادَوْا تَحَابُّوْا یعنی ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی ۔‘‘ (مؤطا امام مالک ، ج۲،ص۴۰۷، رقم: ۱۷۳۱) پرعمل کی نیت سے (کم از کم ۱۲عددیا حسبِ توفیق) یہ کتاب خرید کر دوسرں کو تحفۃً دوں گا۔{۱۶}دوسروں کو یہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا۔ {۱۷}(اپنے ذاتی نسخے پر) عند الضرورت خاص خاص مقامات انڈر لائن کروں گا۔ {۱۸}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو نا شرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا(مصنّف یاناشرین وغیرہ کو کتا بوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا){۱۹} اس کتاب کے مُطالَعہ کاثواب ساری امّت کواِیصال کروں گا۔