اس روایت سےمعلوم ہواکہ بندوں کے حقوق کا معاملہ یوں بھی زیادہ سنگین ہے کہ جب تک بندہ اپنا حق معاف نہ کرے اللہ عَزَّ وَجَلَّ بھی معاف نہیں فرمائے گالہذا قیامت کی آزمائش سے بچنےکے لیے حُقُوقُ الْعِبَاد میں احتیاط نہایت ضروری ہے۔ دنیوی نقصان کے لیے صر ف اس پہلو کو مَدِّنَظَر رکھیے کہ حقوق العبادکی پامالی سے معاشرے کا سکون غارت ہوجاتا ہےلہذا جس کے ذہن میں حقوق العباد کی اہمیت نقش ہواوراس کی پامالی کے نقصانات بھی ذہن نشین ہوں تو یقیناً ایسا شخص اس عظیم ترین گناہ سے بچنے کی ہرممکن کوشش کرے گا۔
(۳)ایام اللہ یاد رکھنے کےلیے:
جس دناللہ عَزَّ وَجَلَّکی طرف سے کوئی نعمت ملے یاکسی خاص فضل و کرم کانزول ہوایسے دنوں کو اَیَّامُ اللہ کہتے ہیں۔اَیَّامُ اللہکو یاد رکھ کر انہیں منانا بھی صالحین کا طریقہ رہا ہےاور اس سے جہاں خوب خوب برکتیں حاصل ہوتی ہیں وہیں کئی بگڑے کام بھی بَن جاتے ہیں اس لیے خوش عقید ہ مسلمان جشن ولادت ،شبِ معراج ،گیارہویں شریف ،چھٹی شریف اوربزرگانِ دین کےاَعراس یاد بھی رکھتے ہیں اور خصوصی اہتمام کے ساتھ مناکربرکتیں بھی پاتے ہیں۔ ان دنوں کومنانے سےاسلاف کی سیرت سےآگاہی بھی حاصل ہوتی ہےاورنیکیاں کرنے اورگناہوں سے بچنے کا جذبہ بھی میسرآتا ہے۔لہذا اپنے عمل میں اضافے کے لیے