(۲)حقوق العباد کی ادائیگی:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معاشرتی تعلقات میں سب سے اہم اوربنیادی چیز ”حقوق العباد “ہیں ۔بندوں کی حق تلفی کرنے کا کیسا وبال ہے چنانچہ نبیٔ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے فرمایا :”کیا تم لوگ جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟ “صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی:” جس شخص کے پاس درہم اور دوسری قسم کامال نہ ہو وہ مفلس ہے۔“ نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا :میری امت میں سب سے بڑا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکوٰۃ جیسی نیکیاں لے کر میدان حشر میں آئے گا مگر اس کا یہ حال ہوگا کہ اس نے دنیا میں کسی کو گالی دی ہوگی،کسی پر تہمت لگائی ہوگی،کسی کا مال (ناحق)کھایا ہوگا، کسی کا خون بہایا ہوگا،کسی کو مارا ہوگا، تو یہ سب حقوق والے اپنے اپنے حقوق طلب کریں گے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کی نیکیوں سے حقوق والوں کو ان کے حقوق کے برابرنیکیاں دلائے گا۔ اگر اس کی نیکیوں سے تمام حقوق ادا نہ ہو سکے بلکہ نیکیاں ختم ہوگئیں اور حقوق باقی رہ گئے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّحکم فرمائے گا کہ تمام حقوق والوں کے گناہ اس کے سر لاد دو،لہٰذا وہ سب حق والوں کے گناہوں کو سر پر اٹھائے گا پھر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔(1)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
… مسلم ، کتاب البروالصلة والاداب ، باب تحریم الظلم، ص۱۳۹۴، حدیث:۲۵۸۱