Brailvi Books

حافظہ کیسے مضبوط ہو؟
13 - 195
 گویا ہوا: یہاں ایک ایسا نوجوان موجود ہے جو گزشتہ  کل  بیان کردہ احادیث سناسکتا ہے۔ حضرت سیّدناامام زہری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینےفرمایا: وہ کون ہے؟ عرض کی: ”اِبن عامر۔“پھر ابن عامر نامی اس نوجوان نے برجستہ وہ چالیس کی چالیس احادیث زبانی سنا دیں۔ حضرت سیّدناامام زہری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جب اس نوجوان کی قوتِ حافظہ کو ملاحظہ فرمایا توبہت خوش ہوئے اور انہیں ان تعریفی کلمات سے نوازا:  ”میں نہیں سمجھتا کہ تمہارے علاوہ کسی اور کو بھی یہ احادیث یاد ہوئی ہوں۔“(1) 
میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو!حضرت سیّدنااما م زہری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جیسے جلیل القدر محدث  نے اِبن ِعامر نامی  جس نو جوان کے قوتِ حافظہ کے لیے یہ کلمات ارشاد فرمائےتھے ،ان کا نام ’’مالک بن انس‘‘ہےجنہیں زمانہ ’’امامِ مالک ‘‘کے نام سے یاد کرتا ہے، جو چار مشہور و معروف ائمۂ مجتہدین میں سے ایک ہیں۔ حضرت سیّدنا امام مالک  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ خود اپنے حافظے کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں :”جو چیز ایک بار دیکھ لیتا ہوں اسے یاد کرلیتا ہوں اور پھر مجھے  وہ چیز کبھی  نہیں بھولتی۔“ (2) 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
 … سیر اعلام النبلاء،مالک الامام،۷/۳۹۹
2 … بستان المحدثین،ص۱۶ملتقطا