Brailvi Books

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ
4 - 70
فَسْــٴَـلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَۙ( ۴۳) ( پ۱۴ ،  النحل: ۴۳)
ترجمۂ کنز الایمان: تو اے لوگو علم والوں سے پوچھواگر تمہیں علم نہ ہو۔ 
تفسیر صِرَاطُ الْـجِنَان میں اس آیَتِ مُبارَکہ کے تحت بیان کیا گیا ہے کہ اس آیَت میں نہ جاننے والے کو جاننے والے سے پوچھنے کا حُکْم دیا گیا کیونکہ ناواقِف ( ناجاننے والے ) کیلئے اس کے عِلاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں کہ وہ وَاقِف( جاننے والے ) سے دَرْیَافْت کرے اور جَہَالَت( Illiteracy ( کے مَرَض کا عِلاج ( Treatment) بھی یہی ہے کہ عالِم سے سوال کرے اور اسکے حُکْم پر عَمَل کرے اور جو اپنے اس مَرَض کا عِلاج نہیں کرتا وہ دنیا و آخِرَت میں بَہُت نُقْصَان اُٹھاتا ہے ۔ (1)
علم نہ سیکھنے کے نقصانات
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو ! عِلْمِ دِین سے دُوری سَرا سَر نُقْصَان اور ناکامی کا سَبَب ہے ،  مُـخْتَصَر طور پر چند ایک نقصانات ( Losses) مُلَاحَظہ ہوں: 
٭ایمان ایک ایسی اہم ترین چیز ہے جس پر بندے کی اُخْرَوِی نجات کا دار و مَدار ہے اور اِیمان صحیح ہونے کے لئے عقائد ( Beliefs) کا دُرُسْت ہونا ضَروری ہے ،  لِہٰذا صحیح اِسْلَامی عقائد سے مُتَعَلِّق مَعْلُومَات ( Information) ہونا لازِمی ہے ۔ اب جسے اُن عقائد کی مَعْلُومَات نہیں جن پر بندے کا اِیمان دُرُسْت ہونے کا مَدَار ہے تو وہ اپنے گمان میں یہ سمجھ رہا ہو گا کہ میرا اِیمان صحیح ہے لیکن حقیقت اسکے برعکس بھی ہو سکتی ہے اور اگر حقیقت برعکس



________________________________
1 -      صراط الجنان فی تفسیر القرآن ،  پ۱۷ ،  الانبیآء ، تحت الآیۃ: ۷ ،  ۶ / ۲۸۷ بتغیر