وہ سلامت رہا قیامت میں
پڑھ لئے دل سے جس نے چار سلام (ذوقِ نعت، ص ۱۱۹)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حُصولِ برکت ، ترقیٔ معرِفت اور حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی قُربت پانے کیلئے کثرتِ دُرُودو سلام سے بڑھ کرکوئی ذَرِیعہ نہیں ہے ۔ یقینا سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر دُرُود و سلام بھیجنے کے بے شُمارفَضائِل وبَرَکات ہیں ج نہیں اِحَاطَۂ تحریرمیں لانامُمْکن نہیں ہے۔
صلاۃ وسلام کے مَوضُوع پربے شُمار کُتُب تَصْنِیف کی جاچُکی ہیں ۔ اس کے فَضائِل و ثَمرات عُلمائے کرام بیان فرماتے رہتے ہیں ۔ قَلَم کی رَوشنائی تو خَتم ہوسکتی ہے، بیان کے اَلفاظ بھی خَتم ہوسکتے ہیں ، مگر حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر دُرُود وسلام کا اِحَاطَہ نہیں ہوسکتا۔یادرکھئے! دُرُودِپاک ایسا عمل ہے کہ خود رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ بھی کرتاہے ۔چُنانچہ قُرآنِ مَجیدفُرقانِ حَمید میں اِرشادِ باری تَعالیٰ ہے: اِنَّ اللہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسْلِیۡمًا ﴿۵۶﴾ (پ۲۲،الاحزاب:۵۶)
ترجمۂ کنزالایمان :بیشک اللّٰہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی)پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔