Brailvi Books

گلدستۂ دُرُود و سلام
11 - 645
 وَسَلَّمکی اِطَاعت کرو اوراِسے لَوٹا دو۔‘‘ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماپنی جھولی سے سفید کاغذ نکالیں  گے اور اُسے مِیزان کے دائیں  پَلڑے میں  ڈال کر کہیں  گے ، ’’بِسْمِ اﷲِ‘‘پس وہ نیکیوں  والا پلڑا برائیوں  والے پَلڑے سے بھاری ہوجائے گا۔ آواز آئے گی:خوش بَخْت ہے، سعادت یافتہ ہوگیا ہے اور اس کا مِیزان بھاری ہوگیا ہے۔ اِسے جَنَّت میں  لے جاؤ۔ وہ بندہ کہے گا:’’ اے میرے پَروَرْدَگارعَزَّوَجَلَّ  کے فِرِشتو! ٹھہرو ، میں  اِس بندے سے بات تو کرلوں  جو اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کے حُضُور بڑی کرامت رکھتا ہے ۔‘‘ پھر وہ عرض کرے گا :’’ میرے ماں  باپ آپ پرفِدا ہوں  ،آپ کا چہرۂ انورکتنا حسین ہے اور آپ کی شَکل کتنی خُوبصُورت ہے، آپ نے میری لغزِشوں  کو مُعاف فرمایااور میرے آنسوؤں  پر رَحْم فرمایا (آپ کون ہیں  ؟) ۔‘‘تو حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ارشاد فرمائیں  گے،’’اَنَا نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ وَہٰذِہٖ صَلَا تُکَ الَّتِیْ کُنْتَ تُصَلِّیْ عَلَیَّ وَقَدْوَفَّیْتُکَ اَحْوَجَ مَا تَکُوْنُ اِلَیْہَا،یعنی میں  تیرا نبی محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہوں  اوریہ تیرا وہ دُرُودہے جوتُو مجھ پر بھیجتا تھا اور میں  نے تیر ی وہ تمام حاجات پُوری کردیں  جن کا تومُحتاج تھا۔‘‘(موسوعۃ ابن ابی الدنیا فی حسن الظن باللّٰہ۱/۹۱حدیث:۷۹ )
رَبِّ  سَلِّمْ !کے کہنے  والے  پر
جان کے ساتھ ہوں  نثار سلام