اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
غسل کا طریقہ (حنَفی)
یہ رسالہ(26صفحات) مکمَّل پڑھ لیجئے ، قوی اِمکان
ہے کہ کئی غَلَطیاں آپکے سامنے آجائیں ۔
دُرُود شریف کی فضیلت
سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ،صاحبِ معطّر پسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اِرشادِ رَحمت بُنیاد ہے: مجھ پر دُرُودِ پاک کی کثرت کرو بے شک یہ تمہارے لئے طَہارت ہے۔ (مُسْنَد اَبِی یَعْلٰی ج۵ص۴۵۸حدیث۶۳۸۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
انوکھی سزا
حضرتِ سیِّدُناجُنَیدِبغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الھادِی فرماتے ہیں : اِبنُ الکُرَیْبی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی کہتے ہیں :ایک بارمجھے اِحتِلام ہوگیا۔میں نے ارادہ کیااسی وقت غسل کرلوں ۔ چُونکہ سَخْت سردی کی رات تھی نفس نے سستی کی اور مشورہ دیا:’’ ابھی کافی رات باقی ہے اِتنی جلدی بھی کیاہے !صبح اطمینان سے غسل کرلینا۔‘‘ میں نے فوراًنفس کوانوکھی سزادینے کیلئے قسم کھائی کہ اسی وقت کپڑوں سَمیت نہاؤں گا اور نَہانے کے بعدکپڑے نچوڑوں گابھی