جب کہ دریا میں سے انسان جیسی کوئی چیز مل جائے اور اُس کا لُعاب یعنی تھوک لے کر اُس کی بَرَص والی جگہ پر ملا جائے اور یہ بھی اُسی وَقۡت ممکن ہے جب فُلاں دن اورفُلاں مہینا ہو اور سورج بھی خوب روشن ہو۔‘‘ جب وہ دن آگیا تو فرعون نے دریاکے کنارے مَحۡفِل سجائی، اُس کے ساتھ اُس کی زوجہ حضرتِ سیّدتنا آسِیہ(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا) بھی تھیں (جو کہ بعد میں حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پر ایمان لے آئی تھیں )، دریائے نِیل سے ایک نَہۡر نکل کر فرعون کے مَحَل کی طرف آتی تھی، یکایک ایک صندوق (BOX) دریا کی موجوں میں ہِچکولے کھاتا ہوا آیا اور ایک درخت کے پاس آکر ٹھہر گیا ۔ فرعون نے حکم دیا: