قُرَّتُ عَیۡنٍ لِّیۡ وَلَکَ ؕ لَا تَقْتُلُوۡہُ ٭ۖ عَسٰۤی اَنۡ یَّنۡفَعَنَاۤ اَوْ نَتَّخِذَہٗ وَلَدًا وَّ ہُمْ لَایَشْعُرُوۡنَ ﴿۹﴾ (پ ۲۰،القصص:۹)
ترجَمۂ کنزالایمان: یہ بچہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قَتۡل نہ کرو ،شاید یہ ہمیں نفع دے یا ہم اسے بیٹا بنالیں اور وہ بے خبر تھے۔
انہوں نے بچے کو اپنے پاس رکھ لیا۔ حضرتِ سیِّدُنا موسیٰعَلی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ابھی دودھ پیتے بچے تھے اس لئے ان کو کسی دودھ پلانے والی عورت کی تلاش ہوئی مگر آپ عَلی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکسی عورت کا دودھ پیتے ہی نہیں تھے۔ اُدھر حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکی