ربیع الآخر
اس مہینے کوسرکارِ بغداد، حضور غوث پاک، شیخ عبد القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے ایک خاص نسبت ہے کیونکہ اس ماہ کی گیارہ تاریخ کو آپ کا وصال ہوا تھا۔ (1)
شیخ عبد القادر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا مختصر تذکرہ:
سرکارِ بغداد حضورِ غوث پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا اسم مبارک ”عبد القادر“ آپ کی کنیت ”ابو محمد“ہے، آپ۴۷۰ھ میں بغدادشریف کے قریب قصبہ جیلان میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم قصبہ جیلان میں حاصل کی پھر مزید تعلیم کے لئے سن 488ہجری میں بغداد تشریف لائے ، آپ نے شاندار طریقے سے علم کی تحصیل و تکمیل کر کے اپنے ہم عصر علماء میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ دوران طالب علمی آپ کو فاقہ کشی کی نوبت بھی آئی اور نہ جانے کن کن دشوار گزار مراحل سے گزرنا پڑتا مگر اس کے باوجود جذبہ حصول علم سرد نہ پڑا۔ بڑی تندہی کے ساتھ اکتساب علم کرتے رہے اور جب اس سلسلہ کی تکمیل ہو گئی اور اساتذہ فکر و فن کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کر کے ذروۂ فضل و کمال پر پہنچ گئے اور آپ کی علمیت کا شہرہ دور دور تک ہو گیا تو آپ کے استاذ اور مرشد گرامی حضرت سیدنا شیخ ابو سعد مخرمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے درس و تدریس کے واسطے اپنا مدرسہ آپ کے سپرد کر دیا جس کی ذمہ داری آپ نے خندہ پیشانی کے ساتھ نہ صرف قبول فرمائی بلکہ مسند تدریس کو رونق بخش کر تشنگان علوم و فنون کو سیراب کرنے لگے۔آپ نے 91برس کی عمر ۵۶۱ھ میں بغدادشریف ہی میں وصال فرمایا،آپ کا مزارِپُراَنوار عراق کے مشہورشہر بغدادشریف میں ہے۔ (2)
________________________________
1 - مرآۃ الاسرار(مترجم)، ص۵۷۱ ۔ تاریخ مشائخ قادریہ، ۱/۱۷۱
2 - بهجةالاسرارومعدن الانوار، ذکرنسبہ وصفتہ، ص۱۷۱ ۔
الطبقات الکبرٰی للشعرانی، ابو صالح سیدی عبدالقادرالجیلی، ۱/۱۷۸ ۔
نزهة الخاطر الفاتر، ص۲۰، بتغیر ۔ ۔ تاریخ مشائخ قادریہ، ص ۱۲۵، ۱۲۶ ۔
قلائد الجواھر، ص۱۳۴ ۔