خود سوچئے بالکل روزہ نہ رکھنے پر کتنا عذاب ہوگا۔وَالْعِیَاذُ بِاﷲ (1)
دُرِّمختار میں ہے:”لا یجوز أن یعمل عملاً یصل بہ الی الضعف“یعنی روزہ دار کے لئے ایسا کوئی کام کرنا جائز نہیں جس کی وجہ سے اسے کمزوری ہو۔ “ (2)
فتاویٰ رضویہ میں ہے:’’اگر دھوپ میں کام کرنے کے ساتھ روزہ ہوسکے اورآدمی مقیم ہو مسافر نہ ہو تو روزہ فرض ہے اور اگر نہ ہوسکے روزہ رکھنے سے بیمار پڑ جائے، ضررِ قوی پہنچے، تو مقیم غیرِ مسافر کو ایسا کام کرنا حرام ہے۔‘‘ (3)
اور رمضان کے دنوں میں عمرو کاسرِعام کھانا پینا ماہِ رمضان کی توہین ہے،اگر سلطنت کی طرف سے اسلامی احکام جاری ہوتے تو ایسے آدمی کے خلاف سخت کاروائی کرتی۔
عمرو کا یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ بخش دے گا تو اس حوالے سے عرض ہے کہ جہاںاللہ تعالیٰ غَفُوْرُالرَّحِیْم ہے وہیں جبّار و قہّار بھی ہے ہم مسلمان ہیں ہمیں حکم ہے کہاللہتعالیٰ سے بخشش کی امید بھی رکھیں اور اس کی پکڑ سے ڈریں اور اسکے ساتھ اسکے احکام پر بھی عمل کریں۔لہٰذا عمرو اپنے اس فعل سے توبہ کرے اور جتنے روزے چھوٹے ہیں ان کی قضا کرے۔
وَاللہُ اَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُوْلُہ ٗ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ
محمدھاشم خان العطاری المدنی
21جمادی الثانی1436ھ11اپریل2015ء
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1… فتاوی رضویہ، کتاب الصوم، ۱۰/۳۴۱.
2… در مختار، کتاب الصوم،باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳/۴۶۰.
3… فتاویٰ رضویہ، کتاب الذبائح، ۲۰/۲۲۸.