رسولاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں:”بینا انا نائم اذ اتانی رجلان، فأخذا بضبعی، فأتیا بی جبلاً وعراً، فقالا: اصعد، فقلتُ:انّی لا اطیقہ، فقالا: انّا سنسھلہ لک، فصعدتُ حتّی اذا کنتُ فی سواء الجبل اذا بأصوات شدیدۃ، قلتُ: ما ھذہ الأصوات؟ قالوا: ھذا عواء اھل النار، ثمّ انطلق بی فاذا انا بقوم معلّقین بعراقیبھم، مشقّقۃ أشداقھم، تسیل أشداقھم دماً قال:قلتُ: من ھؤلاء؟ قال: ھؤلاء الذین یفطرون قبل تحلّۃ صومھم“ یعنی میں سو رہا تھا اچانک میرے پا س دو شخص آئے، انہوں نے مجھے میرے بازو سے تھاما اور ایک دشوار گزار پہاڑ کے پاس لے آئے اور بولے: اوپر تشریف لے چلیں ۔ میں نے کہا:میں اس کی طاقت نہیں رکھتا۔وہ بولے: ہم اسے آپ کے لئے آسان کر دیں گے۔ لہٰذا میں اوپر چڑھنے لگا یہاں تک کہ جب میں پہاڑکے برابرہوا تو بہت ہولناک آوازیں آنے لگیں ، میں نے پوچھا:یہ آوازیں کیسی ہیں ؟ انہوں نےجواب دیا :یہ جہنمیوں کے چیخنے کی آوازیں ہیں ۔ پھر وہ مجھے لے کر ایسے لوگوں کے پاس آئے جو اپنی کونچوں کے ساتھ لٹکے ہوئے تھے، ان کے جبڑوں کو چیرا ہواتھا اور ان سے خون بہہ رہا تھا، میں نے پوچھا:یہ لوگ کون ہیں ؟ جواب ملا :یہ وہ لوگ ہیں جو روزہ افطارکرنے کاجائز وقت ہونے سے پہلے ہی روزہ افطار کر لیتے تھے۔(1)
امامِ اہلسنّت امام احمدرضا خانعَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں :”چوں پیش از وقتِ افطار را ایں عذاب ست اصلاًروزہ نہ داشتن را خود قیاس کن کہ چنداں باشد وَالْعِیَاذُ بِاﷲ‘‘ یعنی جب قبل از وقت روزہ افطار کرنے پر یہ عذاب ہے تو
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
… صحیح ابن خزیمة ،کتاب الصیام ،باب ذکر تعلیق المفطرین…الخ،۳/۲۳۷، حدیث: ۱۹۸۶.