اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمط
پیشِ لفظ
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دار الافتاء اہلسنّت سے جاری ہونے والے فتاوی پر عوام الناس کا اعتماد دن بدن بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ مجلسِ افتاء کی شکل میں منظم و مربوط طریقہ سے کام کرنے والی ایک مجلس کا وجود ہے جس میں مفتیانِ کرام اور نائب مفتیانِ کرام وقتاً فوقتاًاہم اور پیچیدہ مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کرتے ہیں بالخصوص اختلافی مسائل میں انتہائی تحقیق و تنقیح کے ساتھ باہم گفت و شنید کےبعد حتی الامکان اتفاقی صورت میں ایک ہی موقف جاری کرنے کی کوشش کی جاتی ہے دیگر اربابِ افتاء سے بھی مشاورت کی جاتی ہے اور ان کی تحریری آراء بھی حاصل کی جاتی ہیں اگر معمولی اختلاف سامنے آئے تو باہم مشورہ بلاکر اتفاق کی کوشش کی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ صرف ایک ہی دار الافتاء اہلسنّت نہیں ہے بلکہ مصطفیٰ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے میں اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی عطا سے اس کی اب تک گیارہ شاخیں قائم ہوچکی ہیں اور ہر ماہ تقریباً700تحریری فتاویٰ جاری ہونے کے ساتھ ساتھ زبانی جوابات (بالمشافہ ،واٹس اپ اور فون ) کو ملاکر ہزاروں کی تعداد میں فتاویٰ جاری ہوتے ہیں الغرض شرعی رہنمائی کا ایک بہت بڑا نظام ہے جو روز بروز ترقیوں پر ہے ،ڈیٹا بیس سوفٹ ویئر پر اب تک 35000سے زائد فتاویٰ کا ریکارڈ محفوظ
ہوچکا ہے اب عوام الناس کے لئے اس کی اشاعت کے مختلف طریقوں پر غور و خوض جاری ہےفتاویٰ اہلسنّت کتاب الزکوٰۃ جو کہ تقریبا ً400فتاویٰ پر مشتمل ہے شائع ہو