Brailvi Books

فیضان سعید بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
5 - 42
گیا: ’’کون؟‘‘ اس نے اپنانام بتایاتومکان میں موجود وہ تینوں گھبرا گئے، بہن اوربہنوئی کے علاوہ تیسراشخص ڈرکے مارے کسی کونے میں چھپ گیا، الغرض جلدی میں یہ لوگ قرآن پاک چھپانابھی بھول گئے،بہن نے دروازہ کھولاتواس شخص نے اپنی بہن اوربہنوئی دونوں پرغضب ناک ہوتے ہوئے پوچھا:’’اے دشمنِ جاں!تم لوگ بے ایمان ہوگئے ہو،اپنےآباء و اجدادکے دین کو چھوڑ کر نیا دین اختیار کر لیاہے؟‘‘
دونوں نے اسلام کی محبت سے سرشارجواب دیتے ہوئے کہا:’’اے بھائی! ہم بے دین ہوگئے یاکچھ بھی ہوگئے،تم یہ بتاؤ تمہارے دین میں کیا سچائی ہے؟ ہم توایک خداکی عبادت کرتے ہیں جو وَحْدَہُ لَاشَرِیْکْہے،ہم دین اسلام ہی کو حق سمجھتے ہیں، اور ہرگزاسے نہ چھوڑیں گے۔‘‘
یہ سننا تھا کہ اسے مزیدطیش آگیا،اس نے کہا:’’میں تمہیں ہرگزنہیں چھوڑوں گا۔ ‘‘اورغصے میں بہن وبہنوئی دونوں کومارنا پیٹنا شروع کردیااور خوب مارایہاں تک کہ مار مار کر لہولہان کردیا۔قرآن پاک کی تلاوت کرنے والے ان دونوں عاشقانِ قرآن نے اپنی زبان سے اُف تک نہ کیا، اور راہِ خداعَزَّ وَجَلَّمیں آنے والی اس بڑی آزمائش پرصبرکا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیا، بلکہ اسلام کی محبت میں