نصرانیوں اور دیگر اقوام پر غلبہ عطا فرماتا ہے ۔
سجدہ شکر کی ادائیگی
حاکم ہربیس اپنا قیمتی لباس اتارکر بکریوں اور بھیڑیوں کے اون سے بنا ہوا لباس پہنےانتہائی خائب و خاسرا ور ذلیل و رسوا ہو کرآپ کی بارگاہ میں پہنچا ۔آپ نے جب اس کی ذلت ورسوائی کو ملاحظہ فرمایاتو فوراً بارگاہ الٰہی میں سجدہ ریز ہو گئے اوریوں عرض کرنے لگے :’’الٰہی! تیرا شکر ہے کہ تونےایسی جابر و متکبر قوم کو ہمارے ہاتھوں سرنگوں کیا۔‘‘پھر حاکم ہربیس کی جانب متوجہ ہوئے تو وہ کہنے لگا:’’اے مسلمانوں کے سالار!کیا صلح کی کوئی صورت نکل سکتی ہے؟‘‘آپ نے فرمایا:’’صلح کرنے کا اختیار صرف ہمارے سپہ سالار حضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو ہے ۔اگر صلح کرنی ہے تو ان کی خدمت میں جانا پڑے گا۔‘‘چنانچہ وہ آپ کے ہمراہ حضر ت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی بارگاہ میں حاضرہوااور مال و جزیہ دینے کی شرط پر صلح کرلی۔
(فتوح الشام ،جبلہ یحارب خالدا،ج۱،ص۱۲۵ تا ۱۲۷)
سیدنا سعید بن زید کو فتح کی مبارک باد
حاکم ہربیس کو بعلبک کی حاکمیت سے محرومی کا بڑا صدمہ تھا چنانچہ امان ملنےکے بعد کچھ عرصہ تو بعلبک میں رہا لیکن کچھ باہمی اختلافات اورکچھ مسلمانوں