Brailvi Books

فیضان سعید بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
29 - 42
 دستے سےآملے۔رومی اس وقت قلعے کی دیوار سے کچھ دور لڑ رہے تھےلہٰذا دونوں جانب سے مسلمانو ں کے نرغے میں آگئے۔ رومیوں کو جب اپنی ناکامی کا یقین ہوگیاتو ان کے قدم میدان جنگ سے اکھڑ گئے اور راہِ فرار اختیار کرتے ہوئے حاکم ہربیس سمیت بھاگ کھڑے ہوئے۔
پہاڑ کا محاصرہ
حضرت سیدناسعید بن زیدرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ پانچ سو گھڑ سواروں کے ساتھ ہربیس اور اس کے لشکر کا تعاقب کرنے لگے۔رومیوں کو غار میں پناہ لیتےہوئے دیکھ کر ارشاد فرمایا:’’اللہ عَزَّ وَجَلَّنے اس گروہ کی ہلاکت کا ارادہ فرمایا ہے،ان کاہرجگہ سے محاصرہ کرو ،اور اگر ان میں سے کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھےتو اس کو ہرگز نہ چھوڑو۔‘‘رومی غار میں محصور ہوگئے اور یہ سلسلہ چند دنوں تک جاری رہا، ایک دن اچانک رومیوں نے محاصرہ توڑنے کے لئے زبردست حملہ کردیا۔حملہ اس قدر شدید تھا کہ اسلامی لشکرآزمائش میں آگیا ۔
 حضرت سیدنا ضراربن ازور رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاطلاع ملنے پر حضرت سیدنا سعیدبن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اور ان کے ساتھیوں کی مدد کے لئے فوراً پہاڑکی چوٹی پر پہنچےتو وہا ں بڑا نازک مرحلہ درپیش تھا۔اسلامی لشکر کو رومیوں نے چاروں