Brailvi Books

فیضان سعید بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
28 - 42
 فرمایااور رومیوں کوقلعے کے دروازے پر ہی قتل کرنے اور مسلمانوں سے غافل رکھنے کا حکم دیا۔پھر حضرت سیدنا ضرار بن ازو ررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو پانچ سو گھڑ سوار اورسو پیادہ لشکر دے کرباب شام کی طرف سے جرأت وبہادری کے ساتھ لڑنے کا حکم ارشاد فرمایا۔جب صبح ہوئی تو ہربیس نے اپنے لشکر کی صف بندی کرکے باب وسط سے زوردار حملہ کرنے کا حکم دیاچنانچہ باب وسط کھلتے ہی رومی سپاہی سیلاب کی مانندامڈآئے اور اسلامی لشکر پرٹوٹ پڑے۔ لڑتے لڑتے دونوں لشکرکچھ ہی دیر میں ایک دوسرے کے مقابل آگئے۔ 
مسلمانوں کی جنگی حکمت عملی
حضرت سیدناسعید بن زیدرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اور حضرت سیدنا ضرار بن ازور رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ حضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے حکم کے مطابق اپنےدستوں کے ساتھ قلعے کے بند دروازوں کا محاصرہ کئے ہوئے تھے۔ حضرت سیدنا سہل بن صباح عبسی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے انہیں رومیوں  کے زوردار حملے کی اطلاع دینے کی خاطرآگ جلادی۔جیسے ہی ان دونوں لشکروں نےآگ کا دھواں دیکھاتو فورا سمجھ گئے کہ اسلامی لشکر کو ہماری ضرورت ہے ۔لہٰذا دونو ں دستے تیزی کے ساتھ حضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے