’’تمہارے لیے تمہارااَجر ہے۔‘‘(معرفۃ الصحابۃ ،معرفۃ سعید بن زید بن عمرو بن نفیل، ج۱،ص۱۵۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
شام کی فتوحات میں آپ کا کردار
امین الامۃ کا مکتوب
امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے دور خلافت میں مسلمانوں کا لشکر مختلف علاقے فتح کرتا ہوا جب ’’بَعْلَبَکَّ‘‘ پہنچا تو امیر لشکر امین الامۃحضرت سیدنا ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے ایک مکتوب کے ذریعے بَعْلَبَکَّ کے حاکم ہربیس کو پیغام دیا کہ اسلام لےآؤ یا پھر جزیہ دےکر امان حاصل کرلو۔تمہارے پاس یہی دو صورتیں ہیں ورنہ تیسری صورت صرف جنگ ہے۔ قاصدنے یہ مکتوب حاکم ہربیس کو دیا۔ہربیس نے جنگی ماہرین اور رومی فوج کے کمانڈروں سے مشورے کے بعد قاصدکو جنگ کاپیغام دے دیا۔ بہرحال پہلے معرکے میں دونوں طرف سے کافی جانی نقصان ہوا۔
حضرت سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے حضرت سیدنا سعید بن زید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو بلا یااور انہیں پانچ سو گھڑ سوار اور تین سو پیادہ لشکر عطا