مبتدی مسلمان
آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ قدیم الاسلام ہیں رسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے دارِ اَرقم میں داخل ہونے سے قبل ہی اسلام لاچکے تھے۔
(الاصابۃ ،حرف السین المھملۃ، سعیدبن زید،ج۳،ص۸۷)
مہاجراول
آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہمہاجرین اوّلین میں سے ہیں۔
(تاریخ مدینہ دمشق،ج۲۱،ص۶۵)
یعنی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکا شمار ان صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتاہے جنہوں نے اولاً ہجرت مدینہ کی سعادت حاصل کی۔ پارہ ۱۱،سورۃ التوبہ،آیت ۱۰۰ میں مہاجرین اولین عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکے لیے رضائےالٰہیعَزَّ وَجَلَّ اور جنت کا خصوصی مژدہ سنایا گیا ہے۔چنانچہ اللہتبارک وتعالٰی ارشاد فرماتا ہے(وَالسّٰبِقُوۡنَ الۡاَوَّلُوۡنَ مِنَ الْمُہٰجِرِیۡنَ وَالۡاَنۡصَارِ وَالَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡہُمۡ بِاِحْسَانٍ ۙ رَّضِیَ اللہُ عَنْہُمْ وَرَضُوۡا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیۡ تَحْتَہَا الۡاَنْہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیۡمُ ﴿۱۰۰﴾) ترجمۂ کنز الایمان: اور سب میں اگلے پہلے مہاجر اور انصار اور جو بھلائی کے ساتھ ان کے پَیرو ہوئے اللہان سے راضی اور وہ اللہسے راضی اور ان کے لئے تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔