Brailvi Books

فیضانِ اِحیاءُ العُلوم
5 - 325
''اَکْثَرُ شُھَدَاءِ اُمَّتِیْ اَصْحَابُ الْفِرَاشِ وَ رُبَّ قَتِیْلٍ بَیْنَ الصَّفَّیْنِ اللہُ اَعْلَمُ بِنِیّتِہٖ''
ترجمہ ''میری امت کے اکثر شہداء بستر پر فوت ہونے والے ہونگے اور دو فوجوں کے درمیان قتل ہونے والے اکثر لوگوں کی نِیّت اللہ( عزوجل)جانتا ہے''۔

میرے محترم اسلامی بھائیو!اللہ( عزوجل) نے نِیّت کو باہم اتفاق کا سبب بھی قرار دیا ہے چنانچہ قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد رب ذیشان ( عزوجل) ہے:
اِنۡ یُّرِیۡدَاۤ اِصْلَاحًا یُّوَفِّقِ اللہُ بَیۡنَہُمَا ؕ
ترجمہ کنز الایمان : '' یہ دونوں اگر صلح کراناچاہیں گے تو اﷲ (عزوجل) ان میں میل کردیگا'' (پارہ ۴' سورہ نساء' آیت ۳۵)
اسی طرح محبوب پروردگارصلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا ارشاد خوشبو دارہے:
''اِنَّ اللہَ تَعَالیٰ لَا یَنْظُرُ اِلٰی صُوَرِکُمْ وَ اَمْوَالِکُمْ وَ اَنَّمَا یَنْظُرُ اِلٰی قُلُوْبِکُمْ''
ترجمہ : ''بے شک اللہ(عزوجل) تمہاری صورتوں اور تمہارے مالوں کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے''۔
(مسند امام احمد بن حنبل ۔ ج۳، ص ۳۸۵، مرویات ابو ہریرۃ رضی اﷲ عنہُ)
اور وہ دلوں کو اس لئے دیکھتاہے کہ یہی نِیّتوں کی جگہ ہے چنانچہ سرکار دو عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم  کا فرمان عبرت نشان ہے :

'' جب بندہ اچھے عمل کرتا ہے تو فرشتے اسے (یعنی ان اعمال کو) مہر لگائے ہوئے صحیفوں میں لے کر اوپر جاتے ہیں اور اسکے عمل رب کائنات (عزوجل) کے حضور پیش کردیتے ہیں۔ اللہ (عزوجل) فرماتا ہے اس صحیفے کو پھینک دو کیونکہ اس میں جو عمل ہے اس میں میری رضا کی نِیّت نہیں کی گئی۔ پھر فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اس شخص کیلئے فلاں فلاں بات لکھدو ، وہ عرض کرتے ہیں، اے ہمارے رب د ! اس نے تو یہ کام نہیں کیا۔ اللہ (عزوجل) ارشاد فرماتا ہے کہ اس نے اس کام کی نِیّت کی تھی''۔

ایک او رمقام پر پیارے محبوب دانائے غیوب ُمنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوْب صلی اﷲ تعالیٰ علیہ والہ وسلم  ارشاد فرماتے ہیں:
اَلنَّاسُ اَرْبَعَۃٌ رَجُلٌ اٰتَاہُ اللہُ (عزوجل) عِلْمًا وَ مَالاً فَھُوَ یَعْمَلُ بِعِلْمِہٖ فِیْ مَالِہٖ فَیَقُوْلُ رَجُلٌ لَوْ اٰتَانِیَ اللہْ تَعَالیٰ مِثْلَ مَا اٰتَاہُ فَعَمِلْتُ کَمَا یَعْمَلُ فَھُمَا فِیْ الْاَجْرِ سَوَاء وَ رَجُلٌ اٰتَاہُ اللہُ تَعَالیٰ مَالَا یُوْئتِہِ عِلْماً فَھُوَ یَتَخَبَّطُ بِجَھْلِہٖ فِیْ مَالِہٖ فَیَقُوْلُ رَجُلٌ لَوْ اٰتَاِنِیَ اللہُ مِثْلَ مَا اٰتَاہُ عَمِلْتُ کَمَا یَعْمَلْ فَھْمَا فِی الْوِزْرِ سَوَاء''
ترجمہ: '' لوگ چار قسم کے ہیں' ایک قسم ان لوگوں کی ہے جنہیں اللہ (عزوجل) نے علم اور مال عطا فرمایا تو وہ اپنے مال
Flag Counter