Brailvi Books

فيضانِ حضرت آسیہ(رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا)
6 - 35
میں فرق کرنے والا یہ ایمان افروز معجزہ دیکھ کر جادوگروں کے دل میں ایمان کا نور چمک اٹھتا ہے، ان کے دل ودِماغ قبولِ حق کے لئے تیار ہو جاتے ہیں اور تمام جادوگر اپنی شِکَسْت کا اِعْتِرَاف کرتے ہوئے سجدے میں گر کر بآوازِ بلند یہ اِعْلان کرنا شروع کر دیتے ہیں“(1) کہ
اٰمَنَّا بِرَبِّ ہٰرُوۡنَ وَ مُوۡسٰی ﴿۷۰﴾ (پ١٦، طٰهٰ:٧٠)
ترجمۂ کنزالایمان: ہم اُس پر ایمان لائے جو ہارون اور موسیٰ کا ربّ ہے۔
ملکہ ٔمصر کا ایمان
پیاری پیاری اسلامی بہنو! معجزے وسحر کے اس سنسنی خیز مُقَابَلے سے حق آشکارا ہونے کے بعد جہاں جادوگروں کو دولتِ ایمان نصیب ہوئی وہیں جب فرعون کی بیوی مصر کی ملکہ کو اس مُقَابَلے کا حال معلوم ہوا تو ان کے دل میں بھی فوراً حق کا نور چمک اٹھا اور وہ ایمان لے آئیں(2)لیکن یہ مرحلہ اتنا آسان نہ تھا کیونکہ ان کا شوہر فرعون انتہائی ظالم وجابِر اور سَفَّاک فطرت انسان تھا۔ جادوگروں کی شِکَسْتِ فاش اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی فتح مبین جو ان کی حَقَّانِیَّت کی کھلی نشانیاں تھی، اسے دیکھ کر بھی یہ بدبخت ایمان نہ لایا تھا اور اپنے کفر پر مُصِرّ تھا لہٰذا جب اسے اپنی بیوی کے ایمان لانے کی خبر ہوتی تو اس کے بھڑک اٹھنے کا اندیشہ تھا اور قوی امید تھی کہ یہ ان پر ظلم وسِتَم کی تمام حدیں پار کر جاتا لیکن اس نیک دل وعظیم خاتون نے کسی خطرے واندیشے کو خاطِر میں نہ لاتے ہوئے ایمان قبول کر لیا اور فِی الْحَال
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
...عجائب القرآن، ص۲۳، بتغیر.
2...تفسير بحر المحيط، پ٢٨، التحريم، تحت الآية:١١ ، ٨/٢٨٩