Brailvi Books

فيضانِ حضرت آسیہ(رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا)
19 - 35
عَلَیْہَا دونوں نہر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے۔ جب ان دونوں نے صندوق بہتا دیکھا تو نوکروں کو بھیج کر وہ صندوق منگوا لیا، جب صندوق کھولا گیا تو اس میں سے ایک خوبصورت بچہ نکلا جس کی آنکھوں کے درمیان نور جگمگ جگمگ کر رہا تھا۔ چونکہ ان دنوں فرعون کے حکم سے بنی اسرائیل کے بچوں کا قتل عام جاری تھا اس لئے بعض سرکشوں نے فرعون سے کہا کہ کہیں یہ وہی بچہ نہ ہو جس سے ہم بچنا چاہتے ہیں، ممکن ہے قتل کے خوف سے اسے دریا میں ڈال دیا گیا ہو۔ یہ سن کر فرعون نے بچے کو شہید کرنے کا اِرادہ کر لیا۔(3) لیکن حضرت آسیہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا نے فرعون کو سمجھایا بجھایا کہ یہ بچہ سال بھر سے زیادہ عمر کا مَعْلُوم ہوتا ہے اور تُو نے اس سال کے اندر پیدا ہونے والے بچوں کے قتل کا حکم دیا ہے(4) عِلاوہ بریں مَعْلُوم نہیں یہ بچہ دریا میں کس سرزمین سے آیا تجھے جس بچہ کا اندیشہ ہے وہ اسی ملک کے بنی اسرائیل سے بتایا گیا ہے(5) اور یہ بھی کہا: (6) 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
...خزائن العرفان، پ۲۰، القصص، تحت الآیۃ:۷، ص۷۱۵، ملخصًا
2...عجائب القرآن، ص۱۷۱
3...التفسير الكبير، پ٢٠، القصص، تحت الآية:٧، ٨/٥٨٠، ملتقطًا
4...مستدرك حاكم، كتاب تواريخ المتقدمين...الخ، باب ذكر موسى وهارون عليهما السلام، 
٣/٤٥٧، الحديث:٤١٥٠
5...خزائن العرفان، پ۲۰، القصص، تحت الآیۃ:۹، ص۷۱۶
6...مستدرك حاكم، كتاب تواريخ المتقدمين...الخ، باب ذكر موسى وهارون عليهما السلام، ٣/٤٥٧،
قُرَّتُ عَیۡنٍ لِّیۡ وَلَکَ ؕ لَا تَقْتُلُوۡہُ ٭ۖ عَسٰۤی اَنۡ یَّنۡفَعَنَاۤ اَوْ نَتَّخِذَہٗ وَلَدًا  (پ٢٠، القصص:٩)
ترجمۂ کنزالایمان: یہ بچہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اسے قتل نہ کرو شاید یہ ہمیں نفع دے یا ہم اسے بیٹا بنا لیں۔