Brailvi Books

فيضانِ حضرت آسیہ(رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا)
12 - 35
حربے کے طور پر اپنے کارندوں سے کہتا ہے کہ ایک بڑی چٹان دیکھ کر لاؤ! چٹان کو دیکھ کر بھی اگر یہ اپنی بات پر قائم رہتی ہے تو چٹان اس پر گرا دو اور اگر رُجُوع کر لیتی ہے تو یہ میری بیوی ہے (چنانچہ اسے عزت و اِکْرَام کے ساتھ آزاد کر کے میرے پاس لے آؤ)۔ چٹان لائی جاتی ہے، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہا    آسمان کی طرف نِگاہ اُٹھا کر دیکھتی  ہیں تو وہاں جنت میں اپنا (سفید موتی کا) گھر نظر آتا ہے، جس سے آپ کا عزم واستقلال اور بڑھ جاتا ہے، اسی حالت میں آپ کی روح پرواز کر جاتی ہے؛ اس کے بعد آپ پر چٹان گرائی جاتی ہے اور وہ ایسے بدن پر گرتی ہے جس میں روح نہیں ہوتی۔(1) 
مفسر شہیر، حکیم الامت حضرت علّامہ مفتی احمد یار خان نعیمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی فرماتے ہیں: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ان پر فرشتے مُقَرَّر فرما دئیے جنہوں نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا پر سایہ کر لیا اور ان کا جنّتی گھر انہیں دِکھا دیا جس سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا ان تمام مصیبتوں کو بھول گئیں۔ بعض رِوَایات میں ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا مَعَ جسم آسمان پر اُٹھا لی گئیں۔(2) اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی ان پر رَحْمَت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!	صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
...تفسير طبرى، پ٢٨، التحريم، تحت الآية:١١، ١٢/١٦٢
تفسير بغوى، پ٢٨، التحريم، تحت الآية:١١، ٤/٤٣٢، ملخصًا
2...نور العرفان، پ۲۸، التحریم، تحت الآیۃ:۱۱، ص۸۶۸