Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
7 - 77
 ہی علمِ حدیث کی سند بھی حاصل فرمائی ۔(1)
زمانہ ان سے فیض پائے گا 
حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی پیشانی پر بچپن ہی سے سعادت وولایت کے آثار نمایاں تھے اس لیے اکثر اللہ والے آپ پر انوار وآثار دیکھ کر مختلف بشارتوں کا اظہارفرماتے تھے ۔چنانچہ زمانہ طالب ِعلمی میں جب آپ  مکھڈ شریف سے اپنے گھر تشریف لاتے تو راستے میں دین پورکے علاقے میں  کچھ وقفہ فرماتےتھے۔وہاں میاں محمد اکرم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہرہتے تھےجو بڑے عارف اور کامل بزرگ تھے ۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا استقبال فرماتے اورروانگی کے وقت دور تک آپ کے ساتھ تشریف لے جاتے تھے۔ایک دن کسی درویش نے میاں محمد اکرمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی  عَلَیْہسے استفسار کیا کہ آپ اس نوجوان پر اس قدر مہربان کیوں ہیں اور اس قدرتعظیم اوراستقبال کیوں فرماتے ہیں؟اس کا خیال تھا کہ یہ استقبال اور تعظیم اس وجہ سے ہے کہ یہ نوجوان حضرت شیر کرم علی قادری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی اولاد سے ہے۔مگرآپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنےفرمایا:یہ لڑکا ایک زمانے میں ولایت کی مملکت کا سلطان ہوگا۔جس کے فیضان سے ایک جہاں فیض یاب ہوگا۔میاں شیرکرم علی قادریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہجیسے بزرگوار اور میرے جیسے لقمہ خوار ہزاروں ہزار اس کے آستانے کے دربان ہوں گے۔اس وجہ سے یہ لڑکا تعظیم و
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
 …مراٰۃ العاشقین مترجم،ص۶۷ملخصاً،سیرت حضرت شمس الدین سیالوی،ص۳۴ملخصاً