آلام کا شکار ہوا۔اس کے باوجود آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والدین نے آپ کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی۔جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہچار،ساڑھے چار سال کے ہوئے تو والد ماجد نے آپ کو استاد محترم کے پاس قرآنِ پاک پڑھنے کے لئے بٹھا دیا۔سات سال کی عمر میں آپ نے مکمل قرآنِ پا ک حفظ کر لیا۔(1)
تحصیلِ علم کے لئے سفر
آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکو ابتداء ہی سے عام بچوں کی طرح کھیل کود سے شغف نہ تھا،قرآن ِپاک حفظ کرنے کے بعد اپنے ماموں میاں احمد دینرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے ساتھ ڈھوک میکی پنڈی گھیپ(ضلع اٹک)میں وقت کے جیّد عالمِ دین حضرت علامہ میاں محمد افضل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں تشریف لے گئے جہاں چند ماہ آپ نےفارسی کی ابتدائی کتب پڑھیں،پھر مکھڈ شریف تشریف لے گئے اور امام العلماء،استاذالاصفیاء حضرت مولانا محمد علی مکھڈوی چشتی نظامیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ(2)کے سامنے زانوئےتلمذ تہہ کیے۔چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے تعلیمی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1… سیرت حضرت شمس الدین سیالوی،ص۳۴ ،انوارِشمسیہ،ص۲۰،المصطفیٰ و المرتضیٰ،ص ۵۰۲ملخصاً
2… آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادت باسعادت ۱۱۶۴ھ میں بٹالہ (ضلع گورداسپورمشرقی پنجاب) ہند میں ہوئی۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ابتدائی تعلیم وتربیت بحالتِ یتیمی وطن میں آپ کے بڑے بھائی مولانا عبدالرسول رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے زیرِ سا یہ ہوئی،بعد ازاں مزید تحصیلِ علم کے لئے مشہورِ زمانہ علماء وفضلاء کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کئے،شہبازِ ولایت حضرت خواجہ سلیمان چشتی تونسوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی صحبت سے فیضیاب ہوئے اور پھر بیعت وخلافت سے سرفراز ہوئے، علوم وفنون میں آپ کو دسترس حاصل تھی،شرق وغرب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔