Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
31 - 77
  فرماتے ہیں:پیر سیال غریب نواز ( حضرت خواجہ شمس الدین سیالویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ) نے زمانہ طالبِ علمی میں بھی کبھی تہجد کی نماز  قضا نہیں کی ۔(1) 
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو آخری دنوں میں اس قدر کمزوری ہو گئی تھی کہ نماز میں سجدے سے اُٹھا نہیں جاتا تھا  مگر پھر بھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ خادم کا سہارا لے کر نماز اور وظائف ادا فرماتے  تھے اور ہر گز کوئی وظیفہ یا نماز قضا نہ ہوئی  ۔حتی کہ وصال کے وقت تین بار پوچھا :کیا صبح طلوع ہو چکی ہے؟ جس وقت عرض کیا گیا کہ صبح  طلوع ہو چکی ہےتو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے  فوراً دو رکعت فرض تیمم سے ادا فرمائے  ۔(2)  
  میٹھے  میٹھے اسلامی  بھائیو!  ہمارے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کونماز سے کیسی محبت تھی اور نماز کا کس قدر اہتمام فرماتے تھےاس کا اندازہ اس روایت سے لگایا جا سکتاہے ، چنانچہ
شدید زخمی حالت میں  نماز
شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا وصال ۱۷رمضان المبارک  ۱۴۰۱ھ مطابق 20 جولائی1981ء  کو ہوا،آپ کا مزارسیال شریف ضلع گلزارطیبہ (سرگودھا،پنجاب) میں ہے ۔( نور نور چہرے،ص۳۳۴ تا ۳۴۷ ملتقطا)
1… سیرت حضرت شمس الدین سیالوی ،ص ۱۳      2 … ملفوظات حیدری ،ص۱۶۴ ملخصا