ریاضت میں مصروف رہتی تھیں۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْھانے ایک مدرسہ کھول رکھا تھا جس میں بچیاں قرآنِ پاک حفظ کرتی تھیں،یہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْھَا کا فیضان ہے کہ آج بھی اس علاقے کی عورتیں بکثرت قرآنِ پاک کی حافظہ ہیں۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہجب شکمِ مادر میں تھے تو والدہ ماجدہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْھَا نے عبادت و ریاضت کے معمولات میں کئی گُنا اضافہ کردیا تھا۔شب و روز درود شریف وِردِ زباں رہتا اورآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْھا روزانہ رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورۃ یٰسین شریف کی تلاوت فرماتی تھیں۔(1)
حُلیہ مبارک
حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا قد مبارک قدرے دراز،چہرہ مبارک چوڑا اور بھرا ہوا،پیشانی مبارک کشادہ اور نورانی، ابرو کماندار اور باہم ملے ہوئے،آنکھیں خوبصورت اورسرمگیں،بینی (ناک) مبارک اونچی لمبی، دانت مبارک سفیدموتیوں کی مثل شفاف،ریش مبارک سفید،لمبی اور متوسط، گردن دراز اور بہت نازک،سینہ کشادہ اورفراخ، ہتھیلیاں گوشت سے پُر اور انگلیاں نرم و نازک جبکہ آپ کی رنگت سرخ سفیدی مائل تھی۔ (2)
پیشانی پر اسمِ اعظم
حضرت خواجہ شمس الدین سیالویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے بچپن کا واقعہ ہے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1… انسائیکلوپیڈیا اولیائے کرام ،۴/۱۸۷ ملخصا
2…انوار شمسیہ ،ص۱۷ ملخصاً