Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
25 - 77
 کو کوئی مدد اور فیض مرشِد کے واسطہ کے بِغیر نہیں پہنچتا۔ اگر چہ تمام دنیا مشائخ عظام سے بھری ہوئی ہے۔مگر یہ قاعدہ اس لئے ہے کہ مرید اپنے مر شد کے علاوہ اورسب سے اپنی توجہ ہٹادے کیونکہ اس کی امانت صرف اس کے مرشِد کے پاس ہوتی ہے ، کسی غیر کے پا س نہیں ہوتی ۔(1) 
فنافی الشیخ کے مرتبہ  پر فائز 
حضرت خواجہ شمس الدین رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فنا فی الشیخ کے اعلیٰ منصب پر فائز  تھے۔چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کااخلاق و کردار اور سب افعال حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے موافق تھے، آپ آ خری عمر میں بعینہ اپنے پیر و مرشد خواجہ محمد سلیمان تونسوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کےمشابہ ہو گئے تھے،آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی آخری  آرزو یہ تھی کہ میری عمر  اور وفات  پیر و مرشد کے برابر ہو  ،چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا وصال ماہ صفرالمظفر میں ہوا اور  عمر بھی تقریباً اپنے پیرو مرشد  کے برابر ہوئی ۔   (2)  
خلافت 
 حضرت خواجہ شمس الدین سیالویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی عمر مبارک تقریباً 36 سال  ہوئی تو آپ کے پیر و مرشد حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
1 … آداب مرشد کامل ،ص ۲۲۸
2 … تحفۃ الابرار ،ص ۳۳۶ملخصاً