Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
24 - 77
 خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ پیر و مرشد کا سامان اُٹھائے سواری کے آگے آگے دوڑا کرتے  اور منزل پر پہنچ کر پیر و مرشد کی خدمت کیا کرتے۔ (1)  آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے چودہ مرتبہ اپنے مرشدِ کریم کے ساتھ پیدل مہار شریف کا طویل سفراختیار فرمایا۔(2)
  میٹھے  میٹھے اسلامی  بھائیو! دیکھا آپ نے  حضرت خواجہ شمس الدین سیالویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو اپنے پیر و مرشد سے کیسی محبت تھی کہ پیرومرشد کی زیارت کے بغیر چین نصیب نہیں ہوتا تھا ۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں بھی اپنے پیر و مرشد سے سچی محبت نصیب فرمائے۔آمین  بجاہ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم 
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!		صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 مُرید ین کیلئے خاص ہدایات
    امام شعرانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہارشاد فرماتے ہیں :’’مرید پر لازم ہے کہ وہ اپنے دل کو اپنے مرشِد کے ساتھ ہمیشہ مضبوط باندھے رکھے اور ہمیشہ تابعداری کرتا رہے اور ہمیشہ اعتقاد رکھے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام امداد کا دروازہ صرف اس کے مرشِد ہی کو بنایا ہے اور یہ کہ اس کا مرشِد ایسا مظہر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے مرید پر فُیوضات کے پلٹنے کیلئے صرف اسی کو مُعَیّن کیا ہے اور خاص فرمایا ہے۔ مرید
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
 …ملفوظات حیدری ،ص ۲۰۲ ملخصا
2 …تاریخ مشائخ چشت ،ص ۵۳۵، المصطفیٰ و المرتضیٰ،ص ۵۰۵