Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
21 - 77
 شَرْحِ لَمْعَاتِ جَامِی،سَوَاءُالسَّبِیْل،کَشْکَوْل کَلِیْمِیاورمُرَقَّعْ کَلِیْمِیقابل ِذکر ہیں۔(1)
شوقِ علمِ دین 
حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں تصوف کی کتب مثلاً لَوَائِح  اور لَمْعَات وغیرہ  اپنی بغل میں لیے اپنے پیرو مرشد حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسویرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضر ہوتا۔جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی نظر مجھ پر پڑتی تو اشارے سےاپنے پاس بلاکرسبق پڑھاتے۔ دورانِ سبق اکثر بڑی گرم جوشی کا مظاہرہ فرماتے۔ایک دن آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ آستانہ عالیہ مہار شریف کے درویش خانہ میں تشریف فرماتھے ،آپ کے ارد گرد عوام و خواص کا ہجوم تھا۔ایسی حالت کہ جس میں آپ کو فراغت نہ تھی ،اپنے ہاتھ کے اشارے سے مجھے قریب بُلایا۔میں فی الفور قریب ہوا اور آپ کے سامنے کتاب کھولی اور سبق پڑھا۔(2)
اساتذہ کا ادب و احترام کیجئے 
  میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! علمِ دین کے حصول اور پیر و مرشد سے فیض پانے کے لیے محنت، شوق اور لگن کے ساتھ ساتھ اُستاد اور پیرومرشد کے آداب کا لحاظ رکھنا بےحد ضروری ہے۔ چنانچہ 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
 … مراٰۃ العاشقین مترجم ،ص۶۷، سیرت حضرت شمس الدین سیالوی ،ص۳۵
2 … المصطفیٰ و المرتضیٰ،ص ۵۰۴ ملخصاً