Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
15 - 77
 علومِ دینیہ کی تحصیل کی ان کے اسماء گرامی یہ ہیں:(۱)آپ کے ماموں جان حضرت  میاں احمددین رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ (۲)حضرت علامہمیاں محمد افضلرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ (۳)حضرت مولانا محمد علی مکھڈوی چشتی نظامیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ (۴) حضرت مولانا حسن دین رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ (۵)حضرت مولانا حافظ دراز کابلی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ (۶) آپ کے پیرو مرشد  پیر پٹھان حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ(1)
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!		صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
والدین کی خدمت کا احساس 
ایک طالبِ علم خواجہ شمس العارفینرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوا : میرے والد صاحب ضعیف ہیں، مجھے اس بات  کی اجازت نہیں دیتے کہ میں کہیں اور جا کر پڑھوں،آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہجو ارشاد فرمائیں گے میں اسے بسر و چشم قبول کروں گا۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے پوچھا : تمھارا کوئی اور بھائی ہے ؟ اس نے عرض کی: نہیں ،آپ نے فرمایا :اگر تم اپنےباپ کی راحت کی کوئی اور صورت پیدا کر سکو تو علم حاصل کرو ورنہ حقوقِ والدین دوسرے تمام حقوق پر مقدم ہیں، لہٰذا تم والد کی خدمت کرو کیونکہ علم سے مقصود بھی عبادت اور حق شناسی (حق کی پہچان)ہے ۔   (2) 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
1…سیرت حضرت شمس الدین سیالوی ،ص۳۷،گلشن پیر سیال ،ص۱۶
2 … المصطفیٰ و المرتضیٰ،ص ۵۱۲ ملخصاً