Brailvi Books

فیضانِ شَمسُ العَارِفِین
12 - 77
جنت کی ضمانت  
حضرتسیّدنا ثوبانرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسےروایت ہےکہ نبیٔ کریم صَلَّی  اللہُ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم نے فرمایا:’’جو مجھے ایک بات کی ضمانت دے (کہ کسی سے سوال نہ کر ے گا)تومیں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔‘‘حضرتِ سیّدنا ثوبانرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:میں نے عرض کی: میں ضمانت دیتاہوں۔نبی ٔ کریم صَلَّی  اللہُ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم  نے فرمایا:لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہیں کرنا۔(اس کے بعدآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کسی سے کچھ نہ مانگا کرتے تھے حتی کہ)آپ گھوڑے پر سوار ہوتے اور کوڑا (چابک)نیچے گر جاتا تو کسی سے اٹھانے کے لئے نہ کہتے بلکہ گھوڑے سے نیچے اتر کر خود ہی کوڑا اٹھاتے تھے ۔(1)
آپ کی ذہانت
    حضرت خواجہ شمس الدین سیالویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے دورانِ طالبِ علمی اپنے علمی ذوق کے باعث جلد ہی دیگر طلبہ میں امتیازی حیثیت اختیار کر لی تھی۔ آپ کی ذہانت اور علمی انہماک  سے مولانا محمد علی مکھڈوی چشتیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بہت متأ ثر ہوئے۔اسی لیے استادِ محترم آپ پر خصوصی توجہ  فرماتے، کھانا کھاتے وقت اپنے ساتھ دسترخوان پربٹھاتے اورعلمی مسائل پرگفتگو بھی فرماتے۔ان علمی صحبتوں سے حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی صلاحیتیں مزید
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ 
 …ابن ماجہ ، کتاب الزکاۃ، باب کراھیۃ المسئلۃ، ۲/ ۴۰۱ ، حدیث: ۱۸۳۷